ہندو غیر منقسم خاندان (HUF) کے لیے تشخیصی سال 2025-26 کے لیے قابلِ اطلاق ریٹرنز اور فارمز
اعلانِ دستبرداری: اس صفحے پر موجود مواد صرف عمومی رہنمائی اور ایک جائزہ فراہم کرنے کے لیے ہے اور یہ مکمل یا جامع نہیں ہے۔ مکمل تفصیلات اور رہنما اصولوں کے لیے براہ کرم انکم ٹیکس ایکٹ، قواعد اور اطلاعات سے رجوع کریں۔
1. ITR-2 - انفرادی افراد (جو ITR 1 کے اہل نہیں ہیں) اور ہندو غیر منقسم خاندان کے لیے قابلِ اطلاق |
||
یہ گوشوارہ فرد اور ہندو غیر منقسم خاندان کے لیے قابل اطلاق ہے (HUF)
|
2. ITR-3 - فرد اور ہندو غیر منقسم خاندان (ہندو HUF خاندان) کے لیے قابل اطلاق |
||
یہ گوشوارہ فرد اور ہندو غیر منقسم خاندان کے لیے قابل اطلاق ہے (HUF)
|
3. ITR-4 (SUGAM) – انفرادی افراد، ہندو غیر منقسم خاندان (HUF) اور فرموں (سوائے LLP کے) پر لاگو ہوتا ہے |
||||||
یہ ریٹرن ایسے فرد یا ہندو غیر منقسم خاندان (HUF) کے لیے لاگو ہے، جو رہائشی ہو (مگر عام طور پر غیر رہائشی نہ ہو)، یا ایسی فرم (سوائے لمیٹڈ لائیبیلٹی پارٹنرشپ) کے لیے جو رہائشی ہو اور جس کی کل آمدنی ₹50 لاکھ تک ہو، اور جس کی کاروبار یا پیشے سے آمدنی تخمینی بنیاد پر (سیکشن 44AD / 44ADA / 44AE کے تحت) شمار کی گئی ہو، نیز درج ذیل میں سے کسی بھی ذریعے سے آمدنی ہو:
|
فارمز قابلِ اطلاق
1. فارم 16A – دفعہ 203 کے تحت انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کے مطابق تنخواہ کے علاوہ آمدنی پرکٹوتی شدہ ٹیکس کی سند |
||||
|
2. |
||||
|
نوٹ: (پیشگی ٹیکس/SAT، ریفنڈ کی تفصیلات، SFT لین دین، دفعہ 194IA، 194IB، 194M کے تحت TDS اور TDS ڈیفالٹس) سے متعلق معلومات جو پہلے فارم 26AS میں دستیاب تھیں، اب AIS (محاسب معلوماتی نظام) میں دستیاب ہیں۔
3. فارم 15G – مقیم ٹیکس دہندہ (جو کمپنی یا فرم نہ ہو) کی طرف سے بعض وصولیوں کے لیے بغیر کٹوتی کے اعلانیہ |
||||
|
4. فارم 67 –بھارت سے باہر کسی ملک یا مخصوص علاقے سے حاصل کردہ آمدنی اور غیر ملکی ٹیکس کریڈٹ کا بیان |
||||
|
5. فارم 3CB-3CD |
||||
|
6. فارم 3CEB |
||||
|
ٹیکس حد برائے تشخیصی سال 2025-26***
- مالی ایکٹ 2024 نے دفعہ 115BAC کی دفعات میں ترمیم کی ہے جو تشخیصی سال 2024-25 سے نافذ العمل ہے، تاکہ نئے ٹیکس نظام کو ذاتی، ہندو غیر منقسم خاندان، ایسوسی ایشن آف پرسنز (جو معاونتی سوسائٹی نہ ہوں)، افراد کا ادارہ یا مصنوعی قانونی شخصیت کے لیے ڈیفالٹ ٹیکس نظام بنایا جا سکے۔ تاہم، اہل ٹیکس دہندگان کے پاس اختیار ہے کہ وہ نیا ٹیکس نظام چھوڑ کر پرانے ٹیکس نظام کے تحت ٹیکس ادا کرنے کا انتخاب کریں۔ پرانا ٹیکس نظام اُس انکم ٹیکس کے نظام اور سلیبز کو کہتے ہیں جو نیا ٹیکس نظام متعارف ہونے سے پہلے موجود تھے۔ پرانے ٹیکس نظام میں، ٹیکس دہندگان کے پاس مختلف ٹیکس کٹوتیوں اور چھوٹوں کا دعویٰ کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔
- ’’غیر کاروباری معاملات‘‘ میں، نظام منتخب کرنے کا اختیار ہر سال براہ راست ITR میں استعمال کیا جا سکتا ہے جو دفعہ 139(1) کے تحت مقررہ تاریخ سے پہلے داخل کیا جانا چاہیے۔
- وہ ٹیکس دہندگان جو کاروبار اور پیشے سے آمدنی رکھتے ہیں، ان کے لیے نیا ٹیکس نظام ازخود ٹیکس نظام ہے۔ اگر ٹیکس دہندہ نیا ٹیکس نظام اختیار نہیں کرنا چاہتا، تو وہ سیکشن 139(1) کے تحت آمدنی کی واپسی جمع کروانے کی مقررہ آخری تاریخ سے پہلے فارم-10-IEA جمع کروا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ، اس اختیار کو واپس لینے کے لیے یعنی پرانے ٹیکس نظام سے باہر آنے کے مقصد کے تحت، فارم نمبر 10-IEA جمع کروانا ضروری ہوگا۔ تاہم، کاروبار اور پیشے سے آمدنی رکھنے والے اہل ٹیکس دہندگان کے لیے پرانے ٹیکس نظام میں واپس جانے اور کسی بھی بعد کے تشخیصی سال میں اس اختیار کو واپس لینے کا موقع زندگی میں صرف ایک مرتبہ دستیاب ہے۔
- گزشتہ سال کے دوران ہندو غیر منقسم خاندان(مقیم یا غیر مقیم) کے لیے ٹیکس کی شرحیں درج ذیل ہیں:
پرانا ٹیکس نظام |
سیکشن 115BAC کے تحت نیا ٹیکس نظام |
||||
انکم ٹیکس سلیب |
انکم ٹیکس کی شرح |
*سرچارج |
انکم ٹیکس سلیب |
انکم ٹیکس کی شرح |
*سرچارج |
₹2,50,000 تک |
صفر |
صفر |
₹3,00,000 تک |
صفر |
صفر |
₹ 2,50,001 - ₹ 5,00,000** |
₹2,50,000 سے زائد پر 5% |
صفر |
₹ 3,00,001 - ₹ 7,00,000** |
₹3,00,000 سے زائد پر 5% |
صفر |
₹ 5,00,001 - ₹ 10,00,000 |
₹ 5,00,000 سے زائد پر ₹ 12,500 + 20% ₹ |
صفر |
₹ 7,00,001 - ₹ 10,00,000 |
₹ 7,00,000 سے زائد پر ₹ 20,000 + 10% |
صفر |
₹ 10,00,001- ₹ 50,00,000 |
₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30% |
صفر |
₹ 10,00,001 - ₹ 12,00,000 |
₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 50,000 + 15% |
صفر |
₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000 |
₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30% |
10% |
₹ 12,00,001 - ₹ 15,00,000 |
₹ 12,00,000 سے زائد پر ₹ 80,000 + 20% |
صفر |
₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000 |
₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30% |
15% |
₹ 15,00,001- ₹ 50,00,000 |
₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30% |
صفر |
₹ 200,00,001- ₹ 500,00,000 |
₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30% |
25% |
₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000 |
₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30% |
10% |
₹ 500,00,000 سے زائد |
₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30% |
37% |
₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000 |
₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30% |
15% |
|
|
|
₹ 200,00,001 سے زائد |
₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30% |
25% |
*نوٹ: 25% اور 37% کا اضافی سرچارج، حسبِ موقع، اُن آمدنیوں پر لاگو نہیں ہوتا جو دفعات 111A، 112، 112A اور منافع کی آمدنی کے تحت ٹیکس کے قابل ہوں۔ لہٰذا، ایسی آمدنیوں پر ادا کرنے کے لیے ٹیکس پر زیادہ سے زیادہ سرچارج کی شرح %15 ہوگی، سوائے ان صورتوں کے جب آمدنی دفعہ 115A، 115AB، 115AC، 115ACA اور 115E کے تحت قابل ٹیکس ہو۔
***نوٹ: دونوں نظاموں میں انکم ٹیکس اور اضافی رقم (اگر کوئی ہو) کی کل رقم پر صحت اور تعلیم سیس %4 ادا کرنا ہوگا۔
اگر آمدنی کی رقم بالترتیب ₹ 50 لاکھ، ₹ 1 کروڑ، ₹ 2 کروڑ یا ₹ 5 کروڑ سے تجاوز کرے، تو اضافی رقم سے متعلق حد سے زیادہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے مارجنل ریلیف کا دعویٰ کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ درج ذیل ہے:
خالص آمدنی کی حد |
معمولی فائدہ |
|
(روپے) سے تجاوز کرتا ہے |
(روپے) سے تجاوز نہیں کرتا ہے
|
|
50 لاکھ |
1 کروڑ |
ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 50 لاکھ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 50 لاکھ سے تجاوز کرتا ہو |
1 کروڑ |
2 کروڑ |
ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 1 کروڑ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 1 کروڑ سے تجاوز کرتا ہو |
2 کروڑ |
5 کروڑ |
ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 2 کروڑ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 2 کروڑ سے تجاوز کرتا ہو۔ |
5 کروڑ |
– |
ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 5 کروڑ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 5 کروڑ سے تجاوز کرتا ہو۔ |
وہ سرمایہ کاری، ادائیگیاں اور آمدنی جس پر ٹیکس دہندہ ٹیکس فائدہ حاصل کر سکتا ہے
دفعہ 115BAC کے تحت نیا ٹیکس نظام اختیار کرنے والے ٹیکس دہندہ کے لیے درج ذیل کٹوتیاں دستیاب ہوں گی:
-
- دفعہ 24(b) – ہاؤسنگ لون پر ادا کیے گئے سود پر مکان کی جائیداد سے آمدنی میں سے کٹوتی۔
جائیداد کی نوعیت |
قرض کا مقصد |
اجازت شدہ (زیادہ سے زیادہ حد) |
کرائے پر دیا گیا |
مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری |
اصل قیمت بغیر کسی حد کے |
انکم ٹیکس ایکٹ کے باب VI-A کے تحت مخصوص ٹیکس کٹوتیاں
نئے ٹیکس نظام دفعہ 115BAC کو اختیار کرنے والے HUF ٹیکس دہندہ کو باب VI-A کے تحت کٹوتیوں کا فائدہ دستیاب نہیں ہوگا۔
پرانے ٹیکس نظام میں ٹیکس کٹوتیاں
- دفعہ 24(b) –مکان کی ملکیت سے حاصل شدہ آمدنی میں سے رہائشی قرض اور مکان کی بہتری کے قرض پر ادا کردہ سود پر کٹوتی۔ خود زیر استعمال جائیداد کی صورت میں، رہائشی قرض پر ادا کیے گئے سود کی کٹوتی کی زیادہ سے زیادہ حد ₹ 2 لاکھ ہے۔ دفعہ 24(b) کے تحت قرض پر قابل قبول سود درج ذیل جدول میں دیا گیا ہے:
جائیداد کی نوعیت |
قرض کب لیا گیا |
قرض کا مقصد |
اجازت شدہ (زیادہ سے زیادہ حد) |
ذاتی رہائش کے لیے استعمال ہونے والی جائیداد |
1/04/1999 پر یا اس کے بعد |
مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری |
₹ 2,00,000 |
1/04/1999 پر یا اس کے بعد |
گھر کی جائیداد کی مرمت کے لیے |
₹ 30,000 |
|
1/04/1999 سے پہلے |
مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری |
₹ 30,000 |
|
1/04/1999 سے پہلے |
گھر کی جائیداد کی مرمت کے لیے |
₹ 30,000 |
|
کرائے پر دیا گیا |
کسی بھی وقت |
مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری |
اصل قیمت بغیر کسی حد کے |
انکم ٹیکس ایکٹ کے باب VIA کے تحت مخصوص ٹیکس کٹوتیاں
80C |
||||
ادائیگیوں کی جانب سے کٹوتی جو کی گئی ہو
|
|
80D |
||||||||||||||||||
ہیلتھ انشورنس بیمہ کی قسط اور احتیاطی طبی معائنے کے لیے کی گئی ادائیگیوں پر کٹوتی
اگر ہیلتھ انشورنس کوریج پر کوئی پریمیم ادا نہیں کیا گیا ہو تو بزرگ شہری پر کیے گئے طبی اخراجات پر کٹوتی کی جا سکتی ہے۔
|
80DD |
|
|||||
معذور منحصر کی دیکھ بھال / طبی علاج کے لیے کی گئی ادائیگیوں کی کٹوتی، یا متعلقہ منظور شدہ اسکیم کے تحت ادا / جمع کردہ رقم۔ |
|
|||||
نوٹ: اگر آپ دفعہ 80DD کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کر رہے ہیں تو گوشوارہ فائل کرنے سے پہلے فارم 10-IA بھی جمع کروانے کی سفارش کی جاتی ہے۔ فارم 10IA بعد میں بھی جمع کروایا جا سکتا ہے، تاہم کسی بھی بعد کی تکلیف سے بچنے کے لیے فارم 10-IA کو آمدنی کی واپسی کے ساتھ جمع کروانا تجویز کیا جاتا ہے۔
80DDB |
|
||||
خود یا منحصر افراد کے لیے مخصوص بیماری کی طبی علاج کے اخراجات کی ادائیگی پر کٹوتی۔ |
|
||||
80G |
||||||||
تجویز کردہ فنڈز، فلاحی اداروں وغیرہ کو دی گئی عطیات پر کٹوتی عطیات درج ذیل زمروں کے تحت کٹوتی کے لیے اہل ہیں
نوٹ: کوئی بھی کٹوتی اس سیکشن کے تحت نقد رقم میں کی گئی عطیات کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی جو ₹ 2,000/- سے زائد ہوں۔ |
80GGA |
|||||
سائنسی تحقیق یا دیہی ترقی کے لیے دی گئی عطیات پر کٹوتی چندے درج ذیل زمروں کے تحت کٹوتی کے اہل ہیں:
نوٹ: کوئی بھی کٹوتی اس سیکشن کے تحت نقد رقم میں کی گئی عطیات کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی جو ₹ 2,000/- سے زائد ہوں۔ |
80GGC |
|
||||
سیاسی جماعت یا انتخابی ٹرسٹ کو دیے گئے عطیات پر کٹوتی |
|
||||
80TTA |
|
||||
سود کی کٹوتی جو بچت بینک اکاؤنٹ پر غیر بزرگ شہریوں کو موصول ہوتی ہے |
|
||||