Do not have an account?
Already have an account?

 

تنخواہ یافتہ افراد کے لیے تشخیصی سال 2025-26 کے لیے قابل اطلاق رٹنز اور فارمز

 

اعلانِ دستبرداری: اس صفحے پر موجود مواد صرف عمومی رہنمائی اور ایک جائزہ فراہم کرنے کے لیے ہے اور یہ مکمل یا جامع نہیں ہے۔ مکمل تفصیلات اور رہنما اصولوں کے لیے براہ کرم انکم ٹیکس ایکٹ، قواعد اور اطلاعات سے رجوع کریں۔

 

 

 

1. ITR-1 (SAHAJ) – صرف فرد کے لیے قابلِ اطلاق ہے

یہ ریٹرن ایک رہائشی فرد (جو عام طور پر غیر رہائشی نہ ہو) کے لیے قابلِ اطلاق ہے، جس کی کل آمدنی درج ذیل ذرائع میں سے کسی بھی ذرائع سے ہو اور ₹ 50 لاکھ تک ہو

تنخواہ / پنشن

ایک مکان کی جائیداد

دیگر ذرائع (سود، خاندانی پنشن، ڈیویڈنڈ وغیرہ)

زرعی آمدنی جو ₹ 5,000 تک ہو

سیکشن 112A کے تحت Rs. 1,25,000 تک کی کیپٹل گین آمدنی

 

نوٹ: ITR-1 وہ فرد استعمال نہیں کر سکتا جو:

(a) کسی کمپنی میں ڈائریکٹر ہو
(ب) قلیل مدتی سرمایہ حاصل ہے
(ج) کو سیکشن 112A کے تحت 1.25 لاکھ روپے سے زیادہ طویل مدتی سرمایہ حاصل ہے
(د) نے پچھلے سال کے دوران کسی بھی وقت کوئی غیر لسٹڈ ایکویٹی حصص رکھے ہیں
(ہ) کے پاس ہندوستان سے باہر کوئی اثاثہ (بشمول کسی بھی ادارے میں مالی دلچسپی) موجود ہے
(و) کو ہندوستان سے باہر کسی بھی اکاؤنٹ میں دستخط کرنے کا اختیار حاصل ہے
(ز) کو ہندوستان سے باہر کسی بھی ذریعہ سے آمدنی حاصل ہوئی ہے
(ح) وہ شخص جس کے معاملے میں دفعہ 194N کے تحت ٹیکس کی کٹوتی کی گئی ہو
(ھ) وہ شخص جس کے معاملے میں پر ٹیکس کی ادائیگی یا کٹوتی کو مؤخر کر دیا گیا ہو
(ط) اُس کی کوئی نقصان کی رقم ہے جو آگے لائی گئی ہو یا جسے آمدنی کے کسی بھی مد کے تحت آگے لے جایا جانا ہو

(i) اس کی کل آمدنی 50 لاکھ سے زیادہ ہو۔

     

2. ITR-2 – انفرادی فرد (جو ITR-1 کے لیے اہل نہیں) اور ہندو مشترکہ خاندان کے لیے قابلِ اطلاق

یہ گوشوارہ فرد اور ہندو غیر منقسم خاندان کے لیے قابل اطلاق ہے (HUF)

(ط) آمدنی کے کسی بھی مد کے تحت کوئی آمدنی ہے، جو کاروبار یا پیشے کے منافع اور فوائد کے علاوہ ہو۔

فائل کرنے کے لیے کون اہل نہیں ہے ITR-1

 

3. ITR-3 – انفرادی فرد اور ہندو مشترکہ خاندان کے لیے قابلِ اطلاق

یہ گوشوارہ فرد اور ہندو غیر منقسم خاندان کے لیے قابل اطلاق ہے (HUF)

تنخواہ /پنشن، مکان جائیداد، کاروبار یا پیشہ کے منافع یا فائدہ، سرمایہ جاتی فوائد یا دیگر ذرائع سے آمدنی ہونا۔

ITR-2 ،ITR-1 یا ITR-4 فائل کرنے کے لیے کون اہل نہیں ہے

 

4. ITR-4 (SUGAM) – فرد اور ہندو غیر منقسم خاندان اور فرم (LLP کے علاوہ) کے لیے قابل اطلاق ہے

یہ ریٹرن اس انفرادی فرد یا ہندو مشترکہ خاندان (HUF) کے لیے قابلِ اطلاق ہے جو رہائشی ہو اور غیر معمولی رہائشی نہ ہو، یا ایسی فرم (LLP کے علاوہ) جو رہائشی ہو اور کاروبار یا پیشے سے کل آمدنی رکھتی ہو جو قیاسی بنیادوں پر حساب کی گئی ہو (دفعہ 44AD / 44ADA / 44AE کے تحت) اور درج ذیل کسی بھی ذریعہ سے آمدنی ہو:

تنخواہ / پنشن

ایک مکان کی جائیداد

دیگر ذرائع (سود، خاندانی پنشن، ڈیویڈنڈ وغیرہ)

زرعی آمدنی جو ₹ 5,000 تک ہو

 

 

نوٹ 1:

ITR-4 اس شخص کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا جو:

(a) کسی کمپنی میں ڈائریکٹر ہو

(ب) اُس کے قلیل مدتی سرمایہ جاتی منافع ہیں

(ج) اُس کے سیکشن 112A کے تحت 1.25 لاکھ روپے سے زیادہ کا طویل مدتی سرمایہ جاتی منافع ہے

(د) نے پچھلے سال کے دوران کسی بھی وقت کوئی غیر لسٹڈ ایکویٹی حصص رکھے ہیں

(ہ) کے پاس ہندوستان سے باہر کوئی اثاثہ (بشمول کسی بھی ادارے میں مالی دلچسپی) موجود ہے

(و) کو ہندوستان سے باہر کسی بھی اکاؤنٹ میں دستخط کرنے کا اختیار حاصل ہے

(ز) کو ہندوستان سے باہر کسی بھی ذریعہ سے آمدنی حاصل ہوئی ہے

(ح) وہ ایسا شخص ہے جس کے معاملے میں ESOP پر ٹیکس کی ادائیگی یا کٹوتی کو ملتوی کیا گیا ہے

(ط) وہ شخص جس کے پاس آمدنی کے کسی بھی ذریعے میں برقرا ر شدہ نقصان ہو یا جسے کوئی نقصان آگے لے جانا ہو

(ی) اُس کی کل آمدنی 50 لاکھ روپے سے زیادہ ہے

 

نوٹ 2: ITR-4 (Sugam) جمع کرانا لازمی نہیں ہے۔ یہ ایک سادہ گوشوارہ فارم ہے جسے ایک محاسب اپنی مرضی سے استعمال کر سکتا ہے اگر وہ کاروبار یا پیشے سے حاصل شدہ منافع اور فائدے کو مفروضہ بنیاد پر دفعہ 44AD، 44ADA یا 44AE کے تحت ظاہر کرنے کا اہل ہو۔

قابل اطلاق فارمز

1. فارم 12BB – ملازم کی جانب سے ٹیکس میں کٹوتی کے لیے دعووں کی تفصیلات (دفعہ 192 کے تحت)

فراہم کنندہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

ایک ملازم کی جانب سے اپنے آجر(آجروں) کو

ایچ آر اے (HRA)، ایل ٹی سی (LTC)، ہوم لون پر سود کی کٹوتی، اور اہل ادائیگیوں یا سرمایہ کاریوں پر ٹیکس بچت کے دعوؤں / کٹوتیوں سے متعلق ثبوت یا تفصیلات، ذرائع سے ٹیکس کی کٹوتی (TDS) کے حساب کے مقصد کے لیے درکار ہوتی ہیں۔

 

2. فارم 16 – تنخواہ کے ماخذ پر کٹوتی شدہ ٹیکس کی سند (انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کی دفعہ 203 کے تحت)

فراہم کنندہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

مالیاتی سال کے اختتام پر آجر (آجرین) کی جانب سے اپنے ملازم کو

ملازم کی آمدنی، کٹوتیاں/چھوٹیں اور ذرائع پر کٹوتی شدہ ٹیکس برائے قابل ادائیگی یا قابل واپسی ٹیکس کے حساب کے مقصد کے لیے

 

3. فارم 16A – انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کی دفعہ 203 کے تحت تنخواہ کے علاوہ آمدنی پر ذرائع پر کٹوتی شدہ ٹیکس کا سرٹیفکیٹ

فراہم کنندہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

کٹوتی کنندہ سے کٹوتی شدہ

فارم 16A ذرائع پر کٹوتی شدہ ٹیکس (TDS) کی سند ہے جو سہ ماہی جاری کیا جاتا ہے اور جس میں ذرائع پر کٹوتی شدہ ٹیکس کی رقم، ادائیگی کی نوعیت اور انکم ٹیکس محکمہ کے ساتھ جمع کی گئی ذرائع پر کٹوتی شدہ ٹیکس کی ادائیگیاں شامل ہوتی ہیں

 

4. فارم 67 –بھارت سے باہر کسی ملک یا مخصوص علاقے سے حاصل کردہ آمدنی اور غیر ملکی ٹیکس کریڈٹ کا بیان

جمع کردہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

ٹیکس دہندہ مقررہ تاریخ سے پہلے یا اس تاریخ تک، جو آمدنی کا گوشوارہ جات جمع کرانے کے لیے سیکشن 139(1) کے تحت درج ہے

آمدنی کسی ملک یا بھارت سے باہر مخصوص علاقے سے اور دعویٰ شدہ غیر ملکی ٹیکس کریڈٹ

 

5.

فارم 26 AS

AIS (سالانہ معلوماتی بیان)

فراہم کردہ:

انکم ٹیکس محکمہ (یہ ای-فائلنگ پورٹل پر دستیاب ہے:)

لاگ ان > ای-فائل > انکم ٹیکس گوشوارہ > فارم 26 اے ایس دیکھیں)

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات:

ذرائع پر کٹوتی / جمع شدہ ٹیکس۔

فراہم کردہ:

انکم ٹیکس محکمہ (یہ انکم ٹیکس ای فائلنگ پورٹل پر لاگ اِن کرنے کے بعد حاصل کیا جا سکتا ہے)

ای فائلنگ پورٹل پر جائیں > لاگ ان کریں > سالانہ معلوماتی بیان

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات:

  • ذرائع پر کٹوتی / جمع شدہ ٹیکس
  • SFT معلومات
  • ٹیکس کی ادائیگی
  • مانگ / ریفنڈ

دیگر معلومات (جیسے زیر التوا/مکمل شدہ کارروائیاں، GST معلومات، غیر ملکی حکومت سے موصول شدہ معلومات وغیرہ)

 

6. فارم 15G – مقیم ٹیکس دہندہ (جو کمپنی یا فرم نہ ہو) کی جانب سے بعض وصولیوں پر ٹیکس کی کٹوتی کے بغیر دعوے کا اعلان

جمع کردہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

ایک رہائشی فرد جس کی عمر 60 سال سے کم ہو یا HUF یا کوئی اور شخص (کمپنی / فرم کے علاوہ) بینک کو، سودی آمدنی پر TDS نہ کاٹنے کے لیے، اگر آمدنی بنیادی چھوٹ کی حد سے کم ہو۔

مالی سال کے لیے تخمینی آمدنی

 

7. فارم 15H – ایک مقیم انفرادی فرد (جس کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہو) کی جانب سے بعض وصولیوں پر ٹیکس کی کٹوتی کے بغیر دعوے کے لیے دیا گیا اعلان

جمع کردہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

ایک مقیم انفرادی فرد، جس کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہو، بینک کو سود کی آمدنی پر ذرائع پر کٹوتی شدہ ٹیکس نہ کاٹنے کے لیے

مالی سال کے لیے تخمینی آمدنی

 

8. فارم 10E – جب تنخواہ بقایاجات یا پیشگی میں ادا کی جائے تو دفعہ 89(1) کے تحت رعایت کے دعوے کے لیے آمدنی کی تفصیلات فراہم کرنے کا فارم

فراہم کنندہ

فارم میں فراہم کردہ تفصیلات

ایک ملازم سے انکم ٹیکس محکمہ کے لیے

  • بقایاجات / پیشگی تنخواہ
  • گریجویٹی
  • برخاستگی پر معاوضہ
  • معاوضہ برائے برخاستگی

 

ٹیکس حد برائے تشخیصی سال 2025-26***

  • فنانس ایکٹ 2024 نے جانچ سال 2024−25 سے سیکشن 115BAC میں ترمیم کی ہے، تاکہ نیا ٹیکس نظام ان ٹیکس دہندگان کے لیے ڈیفالٹ ٹیکس نظام بن جائے جو فرد، ہندو غیر منقسم خاندان، افراد کی انجمن (بشرطیکہ کوآپریٹو سوسائٹیز نہ ہوں)، افراد کا مجموعہ یا مصنوعی قانونی شخصیت ہیں۔ تاہم، اہل ٹیکس دہندگان کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ ڈیفالٹ ٹیکس نظام سے آپٹ آؤٹ کرکے پرانے ٹیکس نظام کے تحت ٹیکس لگوانے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ پرانے ٹیکس نظام سے مراد انکم ٹیکس کے حساب کتاب کے نظام اور سلیبس ہیں جو نئے ٹیکس نظام کے نفاذ سے پہلے موجود تھے۔ پرانے ٹیکس نظام میں، ٹیکس دہندگان کے پاس مختلف ٹیکس کٹوتیوں اور چھوٹوں کا دعویٰ کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ تاہم، ڈیفالٹ ٹیکس نظام میں ٹیکس کی شرحیں پرانے ٹیکس نظام کے مقابلے میں کم ہیں۔
  • ’’غیر کاروباری معاملات‘‘ میں ڈیفالٹ ٹیکس نظام کو تبدیل کرنے کا اختیار ہر سال براہ راست ITR میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور ضروری ہے کہ ایسا ITR سیکشن (1)139 کے تحت مقررہ آخری تاریخ سے پہلے فائل کیا جائے۔
  • کاروبار اور پیشے سے آمدنی رکھنے والے اہل ٹیکس دہندگان کے معاملے میں، اگر ٹیکس دہندہ ڈیفالٹ ٹیکس نظام سے آپٹ آؤٹ کرنا چاہتا ہے تو اسے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی سیکشن 139(1) کے تحت مقررہ آخری تاریخ سے پہلے فارم 10-IEA جمع کرانا لازمی ہے۔ نیز، اس طرح کے اختیار سے دستبرداری کے مقصد کے لیے یعنی نئے ٹیکس نظام میں دوبارہ داخال ہونا بھی آمدنی کی واپسی کے لیے 139(4) کے تحت بتائی گئی مقررہ تاریخ کو یا اس سے پہلے فارم نمبر 10-IEA پیش کرنے کے ذریعے کیا جائے گا۔ تاہم، پرانے ٹیکس نظام سے باہر نکلنے کے اختیار کو واپس لینے اور دوبارہ ڈیفالٹ ٹیکس نظام میں داخل ہونے کا اختیار صرف بعد کے جانچ سال میں دستیاب ہے اور کاروبار اور پیشہ سے آمدنی والے اہل ٹیکس دہندگان کے لیے یہ سہولت زندگی میں صرف ایک بار استعمال کی جا سکتی ہے۔"
  1. پچھلے مالی سال کے دوران کسی بھی وقت 60 سال سے کم عمر افراد (مقیم یا غیر مقیم) کے لیے ٹیکس کی شرحیں درج ذیل ہیں:

 

پرانا ٹیکس نظام

سیکشن 115BAC کے تحت نیا ٹیکس نظام

انکم ٹیکس سلیب

انکم ٹیکس کی شرح

*سرچارج

انکم ٹیکس سلیب

انکم ٹیکس کی شرح

*سرچارج

₹2,50,000 تک

صفر

صفر

₹3,00,000 تک

صفر

صفر

₹ 2,50,001 - ₹ 5,00,000**

₹2,50,000 سے زائد پر 5%

صفر

₹ 3,00,001 - ₹ 7,00,000**

₹3,00,000 سے زائد پر 5%

صفر

₹ 5,00,001 - ₹ 10,00,000

₹ 5,00,000 سے زائد پر ₹ 12,500 + 20% ₹

صفر

₹ 7,00,001 - ₹ 10,00,000

₹ 7,00,000 سے زائد پر ₹ 20,000 + 10%

صفر

₹ 10,00,001- ₹ 50,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30%

صفر

₹ 10,00,001 - ₹ 12,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 50,000 + 15%

صفر

₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30%

10%

₹ 12,00,001 - ₹ 15,00,000

₹ 12,00,000 سے زائد پر ₹ 80,000 + 20%

صفر

₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30%

15%

₹ 15,00,001- ₹ 50,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

صفر

₹ 200,00,001- ₹ 500,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30%

25%

₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

10%

₹ 500,00,000 سے زائد

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 1,12,500 + 30%

37%

₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

15%

 

 

 

₹ 200,00,001 سے زائد

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

25%

 

  1. ٹیکس کی شرحیں انفرادی (مقیم یا غیر مقیم) افراد کے لیے، جن کی عمر پچھلے سال کے دوران کسی بھی وقت 60 سال یا اس سے زیادہ لیکن 80 سال سے کم ہو، درج ذیل ہیں:

 

پرانا ٹیکس نظام

ڈیفالٹ ٹیکس نظام 115BAC(1A) کے تحت

انکم ٹیکس سلیب

انکم ٹیکس کی شرح

*سرچارج

انکم ٹیکس سلیب

انکم ٹیکس کی شرح

*سرچارج

₹3,00,000 تک

صفر

صفر

₹3,00,000 تک

صفر

صفر

₹ 3,00,001 - ₹ 5,00,000**

₹3,00,000 سے زائد پر 5%

صفر

₹ 3,00,001 - ₹ 7,00,000**

₹3,00,000 سے زائد پر 5%

صفر

₹ 5,00,001 - ₹ 10,00,000

₹ 10,000 + 20% above ₹ 5,00,000

صفر

₹ 7,00,001 - ₹ 10,00,000

₹ 7,00,000 سے زائد پر ₹ 20,000 + 10%

صفر

₹ 10,00,001- ₹ 50,00,000

₹ 10,000 + 20% سے زائد ₹ 5,00,000

صفر

₹ 10,00,001 - ₹ 12,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 50,000 + 15%

صفر

₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000

₹ 10,000 + 20% سے زائد ₹ 5,00,000

10%

₹ 12,00,001 - ₹ 15,00,000

₹ 12,00,000 سے زائد پر ₹ 80,000 + 20%

صفر

₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000

₹ 10,000 + 20% سے زائد ₹ 5,00,000

15%

₹ 15,00,001- ₹ 50,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

صفر

₹ 200,00,001- ₹ 500,00,000

₹ 10,000 + 20% سے زائد ₹ 5,00,000

25%

₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

10%

₹ 500,00,000 سے زائد

₹ 10,000 + 20% سے زائد ₹ 5,00,000

37%

₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

15%

 

 

 

₹ 200,00,001 سے زائد

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

25%

  1. ٹیکس کی شرحیں انفرادی (مقیم یا غیر مقیم) جن کی عمر پچھلے سال کے دوران کسی بھی وقت 80 سال یا اس سے زیادہ ہو، درج ذیل ہیں:

پرانا ٹیکس نظام

نیا ٹیکس نظام 115BAC(1A) کے تحت

انکم ٹیکس سلیب

انکم ٹیکس کی شرح

*سرچارج

انکم ٹیکس سلیب

انکم ٹیکس کی شرح

*سرچارج

₹ 5,00,000 تک

صفر

صفر

₹3,00,000 تک

صفر

صفر

₹ 5,00,001 - ₹ 10,00,000

₹ 5,00,000 سے زائد پر 20٪

صفر

₹ 3,00,001 - ₹ 7,00,000**

₹3,00,000 سے زائد پر 5%

صفر

₹ 10,00,001- ₹ 50,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر 30٪ کے ساتھ ₹ 1,00,000

صفر

₹ 7,00,001 - ₹ 10,00,000

₹ 7,00,000 سے زائد پر ₹ 20,000 + 10%

صفر

₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر 30٪ کے ساتھ ₹ 1,00,000

10%

₹ 10,00,001 - ₹ 12,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر ₹ 50,000 + 15%

صفر

₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر 30٪ کے ساتھ ₹ 1,00,000

15%

₹ 12,00,001 - ₹ 15,00,000

₹ 12,00,000 سے زائد پر ₹ 80,000 + 20%

صفر

₹ 200,00,001- ₹ 500,00,000

₹ 10,00,000 سے زائد پر 30٪ کے ساتھ ₹ 1,00,000

25%

₹ 15,00,001- ₹ 50,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

صفر

₹ 500,00,000 سے زائد

₹ 10,00,000 سے زائد پر 30٪ کے ساتھ ₹ 1,00,000

37%

₹ 50,00,001- ₹ 100,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

10%

 

 

 

₹ 100,00,001- ₹ 200,00,000

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

15%

 

 

 

₹ 200,00,001 سے زائد

₹ 15,00,000 سے زائد پر ₹ 1,40,000 + 30%

25%

*نوٹ: %k525% اور 37% کا اضافی سرچارج، حسبِ موقع، اُن آمدنیوں پر لاگو نہیں ہوتا جو دفعات 111A، 112، 112A اور منافع کی آمدنی کے تحت ٹیکس کے قابل ہوں۔ لہٰذا، ایسی آمدنیوں پر ادا کرنے کے لیے ٹیکس پر زیادہ سے زیادہ سرچارج کی شرح %15 ہوگی، سوائے ان صورتوں کے جب آمدنی دفعہ 115A، 115AB، 115AC، 115ACA اور 115E کے تحت قابل ٹیکس ہو۔


**دفعہ 87A کے تحت چھوٹ: مقیم افراد بھی انکم ٹیکس کا %100 تک چھوٹ کے اہل ہیں، جو مختلف ٹیکس نظاموں کے مطابق زیادہ سے زیادہ حد کے تابع ہے، درج ذیل کے مطابق:

 

کل آمدنی

پرانا ٹیکس نظام

نیا ٹیکس نظام

دفعہ 87A کے تحت چھوٹ قابلِ اطلاق ہے

5 لاکھ روپے تک

ٹیکس چھوٹ 12,500 روپے تک مقیم افراد کے لیے لاگو ہے اگر کل آمدنی 5,00,000 روپے سے زیادہ نہ ہو (غیر مقیم افراد کے لیے لاگو نہیں)

ٹیکس چھوٹ 20,000 روپے تک مقیم افراد کے لیے لاگو ہے اگر کل آمدنی 7,00,000 روپے سے زیادہ نہ ہو (غیر مقیم افراد کے لیے لاگو نہیں)

5 لاکھ سے 7 لاکھ تک

صفر

***نوٹ: دونوں اسکیموں میں انکم ٹیکس اور اضافی محصول (اگر کوئی ہو) کی رقم پر صحت اور تعلیم سیس @ %4 ادا کرنا ہوگا۔

مارجنل ریلیف سرچارج سے اس وقت دعوی کیا جا سکتا ہے جب پرانے ٹیکس نظام کے تحت حاصل ہونے والی آمدنی بالترتیب 50 ₹ لاکھ، 1 ₹ کروڑ، 2 ₹ کروڑ یا 5 ₹ کروڑ روپے سے زیادہ ہو اور نئے ٹیکس نظام کے تحت حاصل ہونے والی آمدنی بالترتیب 50 ₹ لاکھ، 1 ₹ کروڑ یا 2 ₹ کروڑ سے زیادہ ہو، جیسا کہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے:

خالص آمدنی کی حد

معمولی فائدہ

(روپے) سے تجاوز کرتا ہے

(روپے) سے تجاوز نہیں کرتا ہے

 

 

50 لاکھ

1 کروڑ

ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 50 لاکھ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 50 لاکھ سے تجاوز کرتا ہو

1 کروڑ

2 کروڑ

ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 1 کروڑ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 1 کروڑ سے تجاوز کرتا ہو

2 کروڑ

5 کروڑ

ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 2 کروڑ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 2 کروڑ سے تجاوز کرتا ہو۔

5 کروڑ

ادا کرنے والی رقم بطور انکم ٹیکس اور سرچارج، کل آمدنی 5 کروڑ پر ادا کیے جانے والے انکم ٹیکس کی رقم سے زیادہ نہیں ہوگی، سوائے اس اضافی آمدنی کی جس کا حجم 5 کروڑ سے تجاوز کرتا ہو۔

 

سرمایہ کاری / ادائیگیاں / آمدنی جن پر مجھے ٹیکس فائدہ مل سکتا ہے

دفعہ 115BAC کے تحت نیا ٹیکس نظام اختیار کرنے والے ٹیکس دہندہ کے لیے درج ذیل کٹوتیاں دستیاب ہوں گی:
    1. دفعہ 24(b) – ہاؤسنگ لون پر ادا کیے گئے سود پر مکان کی جائیداد سے آمدنی میں سے کٹوتی۔

جائیداد کی نوعیت

قرض کا مقصد

اجازت شدہ (زیادہ سے زیادہ حد)

ITR بھرنے کے لیے مطلوب تفصیلات

کرائے پر دیا گیا

مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری

بغیر کسی حد کے اصل قدر (تاہم، 'آمدنی از مکان جائیداد' کے تحت اگر کوئی نقصان ہو تو اسے شیڈول CYLA میں کسی دوسرے ذریعۂ آمدنی کے خلاف منہا نہیں کیا جا سکتا اور اسے آئندہ سالوں کے لیے آگے بھی نہیں لے جایا جا سکتا)

•بینک سے لیا گیا قرض / بینک کے علاوہ کسی اور ذریعے سے
•بینک / ادارے / اُس شخص کا نام جس سے قرض لیا گیا ہے
•بینک / ادارے کا قرض اکاؤنٹ نمبر ۔
•قرض کی منظوری کی تاریخ
•قرض کی کل رقم
•مالی سال کی آخری تاریخ تک واجب الادا قرضہ
•سیکشن 24(b) کے تحت لیے گئے سرمائے (قرض) پر سود
    1. انکم ٹیکس ایکٹ کے باب VIA کے تحت مخصوص ٹیکس کٹوتیاں

دفعہ 80CCD(2)

کمپنی کے ذریعہ مرکزی حکومت کے پنشن اسکیم میں کی گئی شراکت پر کٹوتی

تمام اقسام کے آجران کے لیے

کٹوتی کی حد%k214%تنخواہ کی

 

دفعہ 80CCH

حصہ داری کی کٹوتی برائے اگنپاتھ اسکیم

اگر کوئی محاسب، جو اگنی پتھ اسکیم میں شامل فرد ہو اور یکم نومبر 2022 یا اس کے بعد اگنی ویر کورپس فنڈ میں حصہ دار ہو، پچھلے سال اپنے اس فنڈ کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم جمع کرائی ہو یا ادا کی ہو۔

 

مجموعی آمدنی کے حساب کتاب میں ادا کی گئی یا جمع کرائی گئی پوری رقم کی کٹوتی کی اجازت دی جائے گی

جہاں مرکزی حکومت کسی اسیسی کے اکاؤنٹ میں اگنی ویر کورپس فنڈ میں کوئی تعاون فراہم کرتی ہے

 

مجموعی آمدنی کی حساب کتاب میں اس پوری رقم کی کٹوتی کی اجازت دی گئی جو ایسی جمع کروائی گئی ہو

پرانے ٹیکس نظام میں ٹیکس کٹوتیاں

  1. دفعہ 24(b) –مکان کی ملکیت سے حاصل شدہ آمدنی میں سے رہائشی قرض اور مکان کی بہتری کے قرض پر ادا کردہ سود پر کٹوتی۔ خود زیر استعمال جائیداد کی صورت میں، رہائشی قرض پر ادا کیے گئے سود کی کٹوتی کی زیادہ سے زیادہ حد ₹ 2 لاکھ ہے۔ دفعہ 24(b) کے تحت قرض پر قابل قبول سود درج ذیل جدول میں دیا گیا ہے:

جائیداد کی نوعیت

قرض کب لیا گیا

قرض کا مقصد

اجازت شدہ (زیادہ سے زیادہ حد)

تفصیلات مطلوب ہیں

ذاتی رہائش کے لیے استعمال ہونے والی جائیداد

1/04/1999 پر یا اس کے بعد

مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری

₹ 2,00,000

•بینک سے لیا گیا قرض / بینک کے علاوہ کسی اور ذریعے سے
•بینک / ادارے / اُس شخص کا نام جس سے قرض لیا گیا ہے
•بینک / ادارے کا قرض اکاؤنٹ نمبر ۔
•قرض کی منظوری کی تاریخ
•قرض کی کل رقم
•مالی سال کی آخری تاریخ تک واجب الادا قرضہ
•سیکشن 24(b) کے تحت لیے گئے سرمائے (قرض) پر سود

1/04/1999 پر یا اس کے بعد

گھر کی جائیداد کی مرمت کے لیے

₹ 30,000

1/04/1999 سے پہلے

مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری

₹ 30,000

1/04/1999 سے پہلے

گھر کی جائیداد کی مرمت کے لیے

₹ 30,000

کرائے پر دیا گیا

کسی بھی وقت

مکان کی جائیداد کی تعمیر یا خریداری

بغیر کسی حد کے اصل قدر۔

جانچ سال کے دوران دوسرے ذرائع آمدن کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ 2,00,000 روپے کا نقصان سیٹ آف کرنے کی اجازت ہے اور باقی ماندہ نقصان کو آئندہ 8 جانچ سالوں تک آگے لے جایا جا سکتا ہے۔

انکم ٹیکس ایکٹ کے باب VIA کے تحت مخصوص ٹیکس کٹوتیاں

سیکشن 80C, 80CCC, 80CCD (1)

ادائیگیوں کی جانب سے کٹوتی جو کی گئی ہو

80C

  • زندگی بیمہ کی قسط
  • پروویڈنٹ فنڈ
  • بعض مخصوص ایکویٹی شیئرز کی سبسکرپشن
  • ٹیوشن فیس
  • قومی بچت سند
  • ہاؤسنگ قرض اصل رقم
  • دیگر مختلف اشیاء

 

مجموعی کٹوتی کی حد₹ 1,50,000

ہر اہل ادائیگی کے لیے ITR میں پُر کی جانے والی تفصیلات:

  • پالیسی نمبر یا دستاویز کا شناختی نمبر
  • 80C کے تحت کٹوتی کے لیے اہل رقم

80CCC

لائف انشورنس کارپوریشن یا دیگر انشورنس کمپنی کے اینیوٹی پلان جو پنشن اسکیم کے تحت ہو

80CCD(1)

مرکزی حکومت کا پنشن اسکیم

 

 

سیکشن 80CCD(1B)

 

مرکزی حکومت کے پنشن اسکیم کو کی گئی ادائیگیوں کی کٹوتی، جو کہ دفعہ 80CCD(1) کے تحت کی گئی کٹوتی کو شامل نہیں کرتی

کٹوتی کی حد₹ 50,000

 
 

براہ کرم نوٹ کریں؛


1. سیکشن 80C کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے والے ٹیکس دہندگان کو مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی:

 

  • 80C کے تحت کٹوتی کے لیے اہل رقم
  • پالیسی نمبر یا دستاویز کا شناختی نمبر


2. سیکشن 80CCD (1) اور 80CCD (1B) کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے والے ٹیکس دہندگان کو مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی:

 

  • شراکت کی رقم
  • ٹیکس دہندہ کا PRAN۔

دفعہ 80CCD(2)

کمپنی کے ذریعہ مرکزی حکومت کے پنشن اسکیم میں کی گئی شراکت پر کٹوتی

اگر آجر ایک پبلک سیکٹر انٹرپرائز یا دیگر ہو

تنخواہ کی%k210%کٹوتی کی حد

اگر آجر مرکزی یا ریاستی حکومت ہو

کٹوتی کی حد%k214%تنخواہ کی

 

دفعہ 80CCH

حصہ داری کی کٹوتی برائے اگنپاتھ اسکیم

اگر کوئی محاسب، جو اگنی پتھ اسکیم میں شامل فرد ہو اور یکم نومبر 2022 یا اس کے بعد اگنی ویر کورپس فنڈ میں حصہ دار ہو، پچھلے سال اپنے اس فنڈ کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم جمع کرائی ہو یا ادا کی ہو۔

 

مجموعی آمدنی کے حساب کتاب میں ادا کی گئی یا جمع کرائی گئی پوری رقم کی کٹوتی کی اجازت دی جائے گی

جہاں مرکزی حکومت کسی اسیسی کے اکاؤنٹ میں اگنی ویر کورپس فنڈ میں کوئی تعاون فراہم کرتی ہے

مجموعی آمدنی کی حساب کتاب میں اس پوری رقم کی کٹوتی کی اجازت دی گئی جو ایسی جمع کروائی گئی ہو

 

سیکشن 80D

ہیلتھ انشورنس بیمہ کی قسط اور احتیاطی طبی معائنے کے لیے کی گئی ادائیگیوں پر کٹوتی

خود کے لیے / شریک حیات یا منحصر بچے

₹ 25,000 (اگر کوئی فرد بزرگ شہری ہو تو 50,000₹)

₹ 5,000طبی معائنے کے لیے احتیاط کے اخراجات، جو اوپر دی گئی حد میں شامل ہیں۔

برائے والدین

₹ 25,000(اگر کوئی فرد بزرگ شہری ہو 50,000₹)

₹ 5,000طبی معائنے کے لیے احتیاط کے اخراجات، جو اوپر دی گئی حد میں شامل ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 

 

اگر ہیلتھ انشورنس کوریج پر کوئی پریمیم ادا نہیں کیا گیا ہو تو بزرگ شہری پر کیے گئے طبی اخراجات پر کٹوتی کی جا سکتی ہے۔

 

اپنے لیے / شریکِ حیات یا زیرِ کفالت بچے

کٹوتی کی حد₹ 50,000

برائے والدین

کٹوتی کی حد₹ 50,000

نوٹ:

سیکشن 80 D کے تحت کٹوتی کا دعوی کرنے والے ٹیکس دہندگان کو ذیل میں تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی:

  • بیمہ کنندہ (انشورنس کمپنی) کا نام
  • پالیسی نمبر
  • ہیلتھ انشورنس کی رقم

دفعہ 80DD

 

 

 

معذور معاون کی دیکھ بھال یا طبی علاج کے لیے کی گئی ادائیگیوں کی کٹوتی یا متعلقہ منظور شدہ اسکیم کے تحت کی گئی رقم کی ادائیگی/جمع کرانے کی کٹوتی

فلیٹ کٹوتی
₹ 75,000
معذوری والے شخص کے لیے دستیاب، خرچ کی گئی رقم سے قطع نظر۔

کٹوتی ہے
₹ 1,25,000
اگر شخص کو شدید معذوری (80% یا اس سے زیادہ) ہو۔=

 
 

 

 

 


براہ کرم نوٹ کریں: سیکشن 80DD کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے ITR میں مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہیں:

 

  • معذوری کی نوعیت
  • معذوری کی قسم
  • کٹوتی کی رقم
  • انحصار کی قسم
  • انحصار کرنے والے کا پین
  • انحصار کرنے والے کا آدھار
  • آٹزم، دماغی فالج یا کثیر معذوریوں کی صورت میں فائل کیے گئے فارم 10-IA کا رسید نمبر۔
  • UDID نمبر (اگر دستیاب ہو)

دفعہ 80DDB

 

 

اپنی یا منحصر فرد کے مخصوص امراض کے علاج معالجے کے لیے کی گئی ادائیگیوں کی کٹوتی

 

کٹوتی کی حد
₹ 40,000
(اگر بزرگ شہری ہو تو 1,00,000₹)

 
 

 

دفعہ 80E

خود یا رشتہ دار کی اعلیٰ تعلیم کے لیے لیے گئے قرض پر دی گئی سود کی ادائیگیوں کی کٹوتی

قرض پر ادا کردہ کل سود کی رقم

نوٹ:


سیکشن 80E کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے، ITR میں مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہیں:

  • بینک / ادارے سے لیا گیا قرض
  • اس ادارے / بینک کا نام جس سے قرض لیا گیا ہے
  • بینک / ادارے کا قرض اکاؤنٹ نمبر
  • قرض کی منظوری کی تاریخ
  • قرض کی کل رقم
  • مالی سال کی آخری تاریخ کو قرض کی بقایا رقم
  • 80E کے تحت سود

براہ کرم نوٹ کریں کہ سیکشن 80E کے تحت کٹوتی کا دعویٰ صرف اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب سیکشن (b)24 کی حد مکمل طور پر استعمال ہو چکی ہو۔

دفعہ 80EE

1 اپریل 2016 سے 31 مارچ 2017 کے درمیان منظور شدہ قرض پر رہائشی مکان کی خریداری کے لیے دی گئی سود کی ادائیگیوں کی کٹوتی

کٹوتی کی حد
₹ 50,000
لیے گئے قرض پر ادا کردہ سود پر

نوٹ:


سیکشن 80E کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے، ITR میں مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہیں:

  • بینک / ادارے سے لیا گیا قرض
  • اس ادارے / بینک کا نام جس سے قرض لیا گیا ہے
  • بینک / ادارے کا قرض اکاؤنٹ نمبر
  • قرض کی منظوری کی تاریخ
  • قرض کی کل رقم
  • مالی سال کی آخری تاریخ کو قرض کی بقایا رقم
  • 80E کے تحت سود

دفعہ 80EEA

کٹوتی صرف انفرادی افراد کے لیے دستیاب ہے جو رہائشی مکان کی پہلی بار خریداری کے لیے لیا گیا قرض ادا کرتے ہیں، بشرطیکہ یہ قرض 1 اپریل 2019 سے 31 مارچ 2022 کے درمیان منظور کیا گیا ہو اور دفعہ 80EE کے تحت پہلے کوئی کٹوتی نہ کی گئی ہو

 

کٹوتی کی حد
₹ 1,50,000
لیے گئے قرض پر ادا کردہ سود پر

نوٹ:


سیکشن 80E کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے، ITR میں مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہیں:

  • رہائشی مکان کی اسٹامپ ویلیو
  • بینک / ادارے سے لیا گیا قرض
  • اس ادارے / بینک کا نام جس سے قرض لیا گیا ہے
  • بینک / ادارے کا قرض اکاؤنٹ نمبر
  • قرض کی منظوری کی تاریخ
  • قرض کی کل رقم
  • مالی سال کی آخری تاریخ کو قرض کی بقایا رقم
  • 80E کے تحت سود

براہ کرم نوٹ کریں کہ سیکشن 80EEA کے تحت کٹوتی کا دعویٰ صرف اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب سیکشن (b)24 کی حد مکمل طور پر استعمال ہو چکی ہو۔ مزید برآں، ٹیکس دہندہ قرض کی منظوری کی تاریخ اور دیگر اہل شرائط کی بنیاد پر یا تو 80EE یا 80EEA کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

دفعہ 80EEB

1 اپریل 2019 سے 31 مارچ 2023 کے درمیان منظور شدہ قرض پر دی گئی سود کی ادائیگیوں کی کٹوتی، جو الیکٹرک وہیکل (برقی گاڑی) کی خریداری کے لیے لیا گیا ہو

کٹوتی کی حد
₹ 1,50,000
لیے گئے قرض پر ادا کردہ سود پر

نوٹ:


سیکشن 80E کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے، ITR میں مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہیں:

  • بینک / ادارے سے لیا گیا قرض
  • اس ادارے / بینک کا نام جس سے قرض لیا گیا ہے
  • بینک / ادارے کا قرض اکاؤنٹ نمبر
  • قرض کی منظوری کی تاریخ
  • قرض کی کل رقم
  • مالی سال کی آخری تاریخ کو قرض کی بقایا رقم
  • 80E کے تحت سود

سیکشن 80G

تجویز کردہ فنڈز، فلاحی اداروں وغیرہ کو دے گئے چندے پر کٹوتی

عطیات درج ذیل زمروں کے تحت کٹوتی کے لیے اہل ہیں

بغیر کسی حد کے

%k2100% کٹوتی

%k250% کٹوتی

اہل حد کی شرط کے تابع

%k2100% کٹوتی

%k250% کٹوتی

 

 

 

نوٹ: اس سیکشن کے تحت ایسی کوئی کٹوتی قابلِ قبول نہیں ہوگی جو نقد ادائیگی کی صورت میں دی گئی ہو اور جس کی رقم -/2000₹ سے زائد ہو۔

 

دفعہ 80GG

گھر کے کرایہ کی ادائیگی پر کٹوتی، صرف ان افراد کے لیے قابلِ اطلاق ہے جو خود ملازم ہیں یا جن کی تنخواہ میں ہاؤس رینٹ الاؤنس شامل نہیں ہوتا

مندرجہ ذیل میں سے کم ترین رقم کو کٹوتی کے طور پر منظور کیا جائے گا

ادا کیا گیا کرایہ، جس میں سے کل آمدنی اس کٹوتی سے پہلے کا 10% منہا کیا جائے

ماہانہ ₹ 5,000

کل آمدنی کا %25 (طویل مدتی کیپٹل گین، دفعہ 111A کے تحت قلیل مدتی کیپٹل گین، یا دفعہ 115A یا 115D کے تحت حاصل شدہ آمدنی کو شامل کیے بغیر)


نوٹ: سیکشن 80GG کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے، فارم 10BA فائل کرنا لازمی ہے اور انکم ریٹرن داخل کرتے وقت شیڈول 80GG میں فارم 10BA کا رسید نمبر درج کرنا ضروری ہے۔

 

سیکشن 80GGA

سائنسی تحقیق یا دیہی ترقی کے لیے دیے گئے چندے پر کٹوتی


چندے درج ذیل زمروں کے تحت کٹوتی کے اہل ہیں:

سائنسی تحقیق یا دیہی ترقی کے لیے تحقیق ایسوسی ایشن یا یونیورسٹی، کالج یا کوئی اور ادارہ برائے

  • سائنسی تحقیق
  • سماجی علوم یا شماریاتی تحقیق

ایسوسی ایشن یا ادارہ برائے

  • دیہی ترقی
  • قدرتی وسائل کے تحفظ یا شجرکاری کے لیے

PSU، مقامی اتھارٹی یا کوئی ایسوسی ایشن یا ادارہ جو کسی اہل منصوبے کو انجام دینے کے لیے نیشنل کمیٹی سے منظور شدہ ہو

مرکزی حکومت کی جانب سے مطلع کردہ فنڈز برائے

  • شجر کاری
  • دیہی ترقی

قومی شہری غربت ختم کرنے کا فنڈ جو مرکزی حکومت نے قائم اور مطلع کیا ہو

 

نوٹ: اس سیکشن کے تحت ایسی کوئی کٹوتی کی اجازت نہیں ہوگی جو نقد میں دیے گئے چندے کی رقم -/2000 ₹ سے زائد ہو یا اگر مجموعی کل آمدنی میں کاروبار/پیشہ سے حاصل شدہ منافع/آمدنی شامل ہو

 

 

سیکشن 80GGC

 

 

سیاسی جماعت یا انتخابی ٹرسٹ کو دیے گئے چندے کے عوض کٹوتی

سیاسی جماعت یا انتخابی ٹرسٹ کو دیے گئے چندے کے عوض کٹوتی۔


اگر کوئی بھی چندہ نقد میں کیا جاتا ہے تو اُس پر کوئی کٹوتی کی اجازت نہیں ہو گی۔

 
 

 

دفعہ 80TTA

 

 

سود کی کٹوتی جو بچت بینک اکاؤنٹ پر غیر بزرگ شہریوں کو موصول ہوتی ہے

کٹوتی کی حد
₹ 10,000/-

 
 

 

دفعہ 80TTB

 

 

مقیم بزرگ شہری کو جمع شدہ رقم پر حاصل ہونے والے سود پر کٹوتی کی سہولت حاصل ہے۔

کٹوتی کی حد
₹ 50,000/-

 
 

 

دفعہ 80U

 

 

معذوری رکھنے والے مقیم انفرادی ٹیکس دہندہ کے لیے کٹوتیوں کی سہولت دستیاب ہے۔

معذوری رکھنے والے شخص کے لیے ایک مقررہ کٹوتی ₹ 75,000،بغیر اس بات کے کہ خرچ کیا گیا ہو۔

فلیٹ₹ 1,25,000کٹوتی برائے شدید معذوری رکھنے والے شخص (80% یا اس سے زیادہ)، خرچ سے قطع نظر

 
 

نوٹ:

سیکشن 80U کے تحت کٹوتی کا دعویٰ کرنے کے لیے، مندرجہ ذیل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہیں:

  • معذوری کی نوعیت
  • معذوری کی قسم
  • کٹوتی کی رقم
  • آٹزم، دماغی فالج یا کثیر معذوریوں کی صورت میں فائل کیے گئے فارم 10-IA کا رسید نمبر۔
  • UDID نمبر (اگر دستیاب ہو)

 

 
صفحہ کا آخری بار جائزہ لیا گیا ہے یا اپ ڈیٹ کیا گیا ہے: